Showing posts with label GCU. Show all posts
Showing posts with label GCU. Show all posts

Tuesday, April 2, 2024

جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کے ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کی چیئرپرسن کی نااہلی، یونیورسٹی کا کیمپس ریڈیو 17 سال میں بھی نہ چل سکا۔

 

فیصل آباد( آئی این پی) جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کے ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کی چیئرپرسن کی نااہلی کے باعث یونیورسٹی کا کیمپس ریڈیو شروع نہ ہو سکا۔ 17 سال قبل ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سابق ڈائریکٹر نے کیمپس ریڈیو چلا نے کیلئے ایف ایم ریڈیو کا لائسنس لیا تھا۔ فنڈز میسر ہونے اور سٹوڈیو کیلئے جگہ موجود ہونے کے باوجود ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کی چیئرپرسن سلمیٰ امبر کی نااہلی اور ہٹ دھرمی کے باعث 17سالوں سے کیمپس ریڈیو کا آغاز نہیں ہو پایا۔ تفصیل کے مطابق جی سی یونیورسٹی فیصل آباد نے سال 2007 میں کیمپس ریڈیو شروع کرنے کیلئے لائسنس لیا تھا۔ سابق ڈائریکٹر ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر اے آر خالد کی ذاتی کوششوں سے ایف ایم 92.6 کی فریکوئنسی کے ساتھ کیمپس ریڈیو کی منظوری ہوئی۔ ڈاکٹر اے آر خالد کے اچانک تبادلے سے اس وقت کام رک گیا جس کے بعد ڈیپارٹمنٹ کا چارج سلمیٰ امبر نامی خاتون کے پاس آگیا ۔یونیورسٹی میں پی آر او اور ڈائریکٹر و ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا کی پوسٹس ہونے کے باوجود سلمیٰ امبر نے یونیورسٹی کے آفیشل کیمپس ریڈیو کا لائسنس اپنے ذاتی نام پر منتقل کروا لیا جس کے باعث یونیورسٹی انتظامیہ نے اسے چلانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ بعد ازاں موجودہ وائس چانسلر نے اپنے سابقہ دور کے دوران 2019 میں کیمپس ریڈیو کا لائسنس سلمیٰ امبر کے نام سے ختم کیلئے کوششیں کیں تاہم ریڈیو پھر بھی شروع نہ ہوسکا۔ پمیرا ریکارڈ کے مطابق جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کا ریڈیو لائسنس سلمیٰ امبر کے نام سے بدل کر چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف ماس کمیونیکیشن کے نام سے کروا لیا گیا تھا اور آج بھی لائسنس موجود ہے تاہم طویل عرصہ سے اس کی فیسیں ادا نہیں کی گئیں۔ چند سال قبل یونیورسٹی میں ریڈیو کے سٹوڈیو کیلئے جگہ بھی دی گئی تھی مگر اسے ڈیپارٹمنٹ نے دیگر کاموں میں استعمال کرلیا ہے اور کیمپس ریڈیو ابھی تک شروع نہیں کیا جا سکا۔  اس وجہ سے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹر ڈگری حاصل کرنے والوں کے تربیت بھی مناسب طریقے سے نہیں ہو سکتی جس کے نتیجے میں ان کوپرائیویٹ سیکٹر میں نوکری بھی نہیں مل سکتی جبکہ صرف فیصل آباد سے ہی جتنے طلباء ماس کمیونیکیشن کی ڈگری لے چکے ہیں اتنی جاب بھی گورنمنٹ آف پاکستان کے پاس نہیں ہیں ۔  ماس کمیونیکیشن کی ڈگری لینے والے طلباء کے والدین  اور سول سوسائٹی کی طرف سے گورنر پنجاب، وزیر اعلیٰ پنجاب ، چیئر مین ایچ ای سی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ماس کمیونیکیشن کے طلباء کے ساتھ اس زیادتی اور ان کا مستقبل تباہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور یونیورسٹی کےایف ایم ریڈیو سٹیشن کو فوری مکمل کروا کر طلباء کی ٹریننگ شروع کروا کر ان کا معاشی مستقبل تباہ ہو نے سے بچایا جائے ۔